You are using the account as a guest user. You can also place your order directly without logging in or signing up.
by Saeed Iqbal
20-04-2023ڈرگ ریگو لیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کی جانب سے کینسر کی وجہ بننے والے انجیکشن پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ ڈریپ رجسٹریشن کے تین سو ستائیسویں اجلاس میں یہ پابندی عائد کی گئی ہے۔ یہ انجیکشن پروجیسٹیرون نامی ہارمون پر مشتمل ہوتا ہے جو کہ خواتین میں ماہواری اور حمل کے پراسس میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
Registrations of cancer-causing drug brands were suspended and show-cause to be issued to manufacturers, DRAP Registration Board decided in its 327th meeting.@DRA_Pakistan @US_FDA @A_Qadir_Patelhttps://t.co/6FJ95yZrNW
— M. Waqar Bhatti (@MWaqar_Bhatti) April 15, 2023
ڈاکٹر فخر الدین عامر کی سربراہی میں ہونے والے ڈریپ کے اجلاس میں اس انجیکشن پر پابندی کا فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے تا کہ خواتین کو کینسر جیسی جان لیوا بیماری سے بچایا جا سکے۔ ڈاکٹر ہسپتال سے تعلق رکھنے والے گائناکالوجسٹ کہتے ہیں کہ یہ انجیکشن ان خواتین کے لیے تجویز کیا جاتا ہے جو پروجیسٹیرون کے عدم توازن کی وجہ سے ماہواری کے مسائل کا شکار ہو جاتی ہیں۔
اس کے علاوہ پروجیسٹرون کی کمی کی وجہ سے خواتین کو حمل کے دوران بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس سے کئی مرتبہ بچہ وقت سے پہلے پیدا ہو جاتا ہے۔ حاملہ خواتین کو ان مسائل سے بچانے کے لیے عمومی طور پر اس انجیکشن کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے۔ تاہم اب ڈریپ کی جانب سے اس انجیکشن پر س لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے کیوں کہ اس میں ایسے عناصر پائے جاتے ہیں جو کینسر کی وجہ بنتے ہیں۔
پروجیسٹرون نامی اس انجیکشن پر پاکستان کے علاوہ دیگر کئی ممالک میں بھی پابندی عائد ہے۔ اس سے قبل امریکی محمکہ خوراک اور ادویات نے بھی اس انجیکشن پر پابندی عائد کر دی تھی۔